حکومت نے نوٹ بندی کے بعد مشتبہ لین دین کی جانچ کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔
اس کے تحت بڑی رقم کے نوٹوں کو بینکوں میں جمع کرنے کے آخری 10 دنوں میں
نئے اکاؤنٹس میں جمع اور قرض لوٹائے جانے کا جائزہ لینا شروع کردیا گیا
ہے۔ ساتھ ہی ای وولیٹ میں منتقلی اور درآمد کے لئے پیشگی فنڈز دینے کے
معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
نومبر میں 500 اور ایک ہزار روپے کے نوٹوں کی منسوخی کے بعد بینکوں اور ڈاک
خانوں میں 50 دن کی مدت میں جمع کی گئی رقم کے تجزیہ کے بعد اتھارٹی اب
میعادی جمع اور قرض اکاؤنٹس کی جانچ کر رہی ہے ، جو 8 نومبر کو نوٹ بندی
کے
بعد کھولے گئے ہیں۔ ایک سینئر سرکاری افسر کے مطابق 'انکم ٹیکس محکمہ
پین کارڈ کی ڈیٹیل دئے بغیر 50ہزار روپے سے زیادہ کی نقد جمع کے کیسوں میں
کارروائی کر رہا ہے۔
علاوہ ازیں آر ٹی جی ایس اور دیگر ذرائع سے مختلف بینک اکاؤنٹس میں جمع
کی گئی رقم پر بھی نظر ہے اور اس کے بارے میں حاصل معلومات کو متعلقہ قانون
نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔ افسر نے کہا کہ نوٹ بندی
کے دوران نئے اکاؤنٹ کھول کر نقدی جمع اور دوسرے اکاؤنٹس سے بھیجے گئے
فنڈزکا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس اور ای ڈی جیسے دیگر
محکمے جائزہ لے رہے ہیں۔